افریقی ملک سینیگال سے تعلق رکھنے والے شیعہ عالم دین اور مبلغ اسلام حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ ’نوح مانی‘ دار دنیا کو الوداع کہہ گئے ہیں۔
مرحوم مغفور عراق، لبنان اور شام کے حوزات علمیہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے ملک میں واپس پلٹے اور چالیس سال تک اپنے علاقے میں مذہب تشیع کی نشر و اشاعت میں مصروف رہے۔
انہوں نے سینیگال کے شہر زیگیونچر (Ziguinchor) میں ’’رسول اعظم سینٹر‘‘ قائم کر کے بہت سارے شاگردوں کی تربیت کی اور قرآن و اہلبیت(ع) کی تعلیمات سے آشنا کیا۔
مذہب تشیع کے فروغ میں ان کی بے نظر شجاعت اور دلیری کے پیش نظر علاقے کے لوگوں نے انہیں ’’خمینی سینیگال‘‘ کا لقب دیا۔
مرحوم شیخ مانی جو آخری عمر تک مدرسہ الرسول الاعظم (ص) میں دینی سرگرمیاں انجام دیتے رہے، نے بڑی تعداد میں مبلغین کو تیار کر کے دیگر شہروں میں تبلیغ کے لیے بھیجا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ نوح مانی اپنے اچھے اخلاق اور بے لوس خدمات کی وجہ سے علاقے کے لوگوں میں خاص احترام کے حامل تھے۔
سینیگال سے تعلق رکھنے والے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل کونسل کے رکن کا جلوس جنازہ ’لبیک یا حسین‘ کے شعار کے ساتھ نکالا گیا۔
کورونا وائرس کی پابندیوں کے باوجود کثیر تعداد میں لوگوں نے مرحوم کے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔