اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی نے مغربی کابل میں تازہ دہشت گردانہ حملوں کے حوالے سے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔
اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے مذمتی بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسم رب الشهداء و الصدیقین
ابھی ہم "کابل تبیان مرکز"، "دشت برچی سید شہداء اسکول" اور "قندوز اور قندھار کی شیعہ مساجد" کے دہشت گردانہ حملوں میں امت اسلامی کے نمازیوں، طلباء اور پیارے ننھے بچوں کے نقصان پر غمزدہ تھے کہ ایک اور غم نے پچھلوں غموں کو تازہ کر دیا۔
خدا اور عوام کے دشمنوں نے گزشتہ سال رمضان المبارک کی طرح اس سال بھی کابل میں مظلوم شیعوں کے اسکولوں پر حملہ کر کے بڑی تعداد میں لوگوں کو شہید کر دیا؛ اور ہم اس درد کو کہاں لے جائیں کہ جس جرم کا نشانہ معصوم بچے اور نوجوان تھے!
اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی افغانستان کے عزیز عوام خصوصاً اس سانحے کے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس دھشتگردانہ اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس طرح کے وحشیانہ حملوں کے مرتکب افراد اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
اسمبلی افغانستان میں شیعہ سنی سمیت تمام قوموں اور گروہوں کے اتحاد کی ضرورت پر تاکید کرتی ہے اور اس ملک کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتی ہے جیسا کہ انہوں نے پہلے وعدہ دیا تعلیمی، ثقافتی اور مذہبی مقامات کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
گزشتہ چند مہینوں کے خودکش حملے - جن میں زیادہ تر شیعہ افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے - یہ ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت نہ صرف لوگوں کے معاشی مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہے، بلکہ انہیں محفوظ بنانے میں بھی ناکام ہے۔
یقیناً افغانستان کے حکمران ان مسائل پر قابو پانے کے لیے اگر اس ملک کے علماء اور اہل تشیع سے مدد لیں تو اس ملک کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
افغانستان کی ترقی اور تعمیر نو امن اور سلامتی سے ہی ممکن ہے۔ اور سلامتی اور استحکام تبھی حاصل کیا جا سکتا ہے جب تمام نسلی گروہوں اور مذاہب کی رضامندی پر مبنی ایک جامع حکومت ملک پر حکومت کرے۔
آخر میں دو اسکولوں "ممتاز" اور "عبدالرحیم شہید" کے معصوم بچوں کی شہادت کے عظیم سانحہ پر امام زمانہ (ع) اور امت مسلمہ، افغانستان کے مظلوم عوام اور شہداء کے اہل خانہ و لواحقین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔ اور اولیائے الہی کے ساتھ ان کے محشور ہونے اور زخمیوں کے جلد از جلد شفا پانے کی دعا کرتے ہیں۔
«وَ سَيَعلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُون»
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی
20/04/2022