اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ بحرین کے شہدائے مزاحمت کی یاد میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جانب سے قم میں مراجع عظام اور علماء کرام کی موجودگی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے شہداء بحرین کو خراج تحسین پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بحرین کے مظلوم شہداء کو راہ حق کے شہید اور مکتب اہل اہل بیت(ع) کے مدافع قرار دیتے ہوئے بارگاہ خداوندی سے ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل نے کہا: صدر اسلام سے ہی شہادت کو ایک عظیم مقام کے عنوان سے جانا جاتا تھا امام علی علیہ السلام نے مالک اشتر کو لکھے ہوئے اپنے خط میں اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ خداوند عالم ہم دونوں کی زندگیوں کا شہادت پر خاتمہ کرے۔
انہوں نے کہا: حریم فقاہت کے مدافع شہداء عظیم مقام پر فائز ہوئے ہیں خداوند عالم قیامت میں شہداء کے نامہ اعمال کو ظاہر نہیں کرے گا اور شہادت کی وجہ سے ان کے نامہ اعمال چھپا دئے جائیں گے۔
انہوں نے آل خلیفہ حکومت کے تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آل خلیفہ حکومت نے ان شہداء کے جنازوں کو ان کے گھر والوں کو نہیں دیا اور انہیں مخفی طور پر دفن کر دیا، میں شہدائے بحرین کے گھر والوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایسے جوان تربیت کئے ہیں۔
حجۃ الاسلام اختری نے کہا: یہ شہداء جنہوں نے اسلام اور مکتب اہل بیت(ع) کے دفاع کی راہ میں اپنی قربانیاں پیش کی ہیں یہ پوری امت کے شہداء ہیں نہ صرف بحرین کے۔
انہوں نے عراق میں آل سعود کے ناپاک عزائم کی طرف اشارہ کیا اور کہا: عراق کے اعلی فوجی افسر نے ایک ایرانی عہدیدار سے کہا تھا کہ اگر ایران، رہبر انقلاب اور مجاہدین نہ ہوتے تو حرم امام حسین (ع) کا نام و نشان باقی نہ رہتا۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے آل سعود کے تاریخچہ کی طرف اشارہ کیا اور کہا: یہ خاندان یہودیوں کی نسل میں سے ہے انہوں نے جنت البقیع کو مسمار کرنے کے بعد کربلا پر حملہ کیا، وہابی مفتیوں نے تمام اہل تشیع کے قتل عام کا فتویٰ دیا، لیکن وہ نہیں جانتے کہ مکتب اہل بیت(ع) ایسا شجرہ طیبہ ہے جسکی جڑوں کو اکھاڑنا اتنا آسان نہیں، آل سعود اور ان سے پہلے بنی امیہ نے اہل بیت(ع) کے چاہنے والوں کو ختم کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، لیکن خداوند عالم کا ارادہ ہے کہ مکتب اہل بیت(ع) کا نور کبھی خاموش نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی نے بارہا فرمایا ہے کہ مستقبل اسلام اور مکتب اہل بیت(ع) کا ہے یہ ایک قرآنی وعدہ ہے جو یقینا تحقق پا کر رہے گا۔