اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ایران کے شہر کرمان میں آیت اللہ شہید بہشتی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی سالگرہ کے عنوان سے گزشتہ شب منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی نے اس دہائی کو مظلومیت کی دہائی سے تعبیر کیا ہے جس میں آیت اللہ شہید بہشتی اور ان کے ۷۲ ساتھی مظلومانہ طریقے سے پارلیمنٹ میں دھماکے کے ذریعے شہید کئے گئے۔
انہوں نے ملک میں پائے جانے والے امن و سکون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلامی انقلاب آج شہداء کے خون کی برکت اور عقلمند، دانا، سیاست مدار اور دانشور رہبر کی رہبریت کی بدولت امن و شانتی کے ساتھ ترقی کے سفر پر گامزن ہے۔
آقائے اختری نے مزید کہا: آج اقوام عالم کے اندر بیداری پیدا ہو رہی ہے نہ صرف مسلمانوں بلکہ غیر مسلمانوں کے اندر بھی بیداری کی کرنیں پھوٹ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا: تیرہ سو ساٹھ (ایرانی سال) کی دہائی میں دشمن پورے منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترا تاکہ موقع ملتے ہی انقلاب کے طومار کو لپیٹ دے اور اسلامی نظام حکومت کی شمع کو ہمیشہ کے لیے گل کر دے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل نے کہا: امام خمینی(رہ) نے اپنی آگاہانہ تدبیر سے اس وقت جب پارلیمنٹ کی اکثریت کو شہید کر کے نظام حکومت کی کشتی میں لرزہ پیدا کر دیا تھا ایران کے اسلامی معاشرے کی امیدوں پر پانی نہیں پھرنے دیا اور اسلامی انقلاب کی ڈگمگاتی ہوئی کشتی کو استحکام بخش دیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ آج بھی دیکھ رہے ہیں کہ منافق دشمن کس طریقے سے اسلامی جمہوری نظام کو ختم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں اور ہر طرح کے جرم کا ارتکاب کرنے سے گریز نہیں کرتے۔
انہوں نے ایرانی معاشرے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہوشیار رہیں دشمن ان افراد کو اپنے زیر اثر کرنے کی کوشش کرتا ہے جو بے دین ہیں، بے ایمان، خود باختہ اور ضعیف العقیدہ ہیں چاہے شیعہ ہوں یا سنی۔ داعش جیسے ٹولوں نے ایسے ہی افراد سے فائدہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ایسے ماحول میں ایران کے شیعہ سنی معاشرے میں بہت زیادہ اتحاد اور ہمدلی کی ضرورت ہے۔