اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے اسمبلی میں منعقدہ افطار پارٹی کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا: روزے کے سلسلے میں ہر کسی کو اپنا محاسبہ کرنا ہو گا ہمیں جاننا ضروری ہے کہ ہم کس قدر کامیاب ہوئے ہیں کہ اپنی فکر، زبان اور پیٹ کا روزہ رکھ سکیں۔ فکر کے روزے کی قیمت زبان اور پیٹ کے روزے سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "نبی اکرم (ص) نے روزے کی میراث کے بارے میں کہا کہ روزہ انسان کے حکمت الہی تک پہنچنے کا سبب بنتا ہے، حکمت الہی کتاب الہی سے رابطے کا نتیجہ ہے، انسان اگر کتاب الہی سے رابطہ رکھے گا تو اسے نتیجہ میں حکمت حاصل ہو گی۔ حکمت الہی تک پہنچنے کے لیے انسان کو فلسفی کتابیں پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا: "انسان کو روزے کے آداب سے فائدہ اٹھانا چاہیے، رمضان المبارک کے مقدس مہینے کا ہمیں خیر مقدم کرنا چاہیے، یہ ضیافت الہی کا مہینہ ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رجب اور شعبان کے بعد ماہ رمضان کا استقبال کرتے تھے۔
آیت اللہ رمضانی نے عید الفطر کو ایک عظیم دن قرار دیا اور اس بات کا اعادہ کیا: روزہ دار، جیسا کہ وہ افطار کے وقت خوش ہوتا ہے، عید الفطر کے آنے سے بھی خوش ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "انسان چاہے یا نہ چاہے، ایک دن اسے خدا کے حضور میں پیش ہونا ہے اب یہ خود انسان پر منحصر ہے کہ وہ خود اس ملاقات کے لیے پوری تیاری کے ساتھ جائے یا اسے لے جایا جائے۔
اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: اس اجلاس پر سنجیدہ کام ہونا چاہیے اور ذرہ برابر کوتاہی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: "اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اہل بیت (ع) کے لیے کام کرنا چاہیے اور اس بات پر بھی اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ شیعوں کے امور ہمارے حوالے کئے گئے ہیں، وہ کام جو ابنا نیوز ایجنسی میں انجام پا رہا ہے وہ صرف چند افراد کا کام نہیں ہے بلکہ ابنا کا کام ماحول اور افکار کو بدلنا ہے جیسا کہ کئی ممالک میں ایسا ہوا بھی ہے۔ ہمیں اپنے کام کو چھوٹا نہیں سمجھنا چاہیے۔ ہمیں ہمدلی اور باہمی تعاون سے کام کو آگے بڑھانا چاہیے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے یوم القدس کی اہمیت کے پیش نظر کہا: ہماری ذمہ داری آج بہت اہم ہے قدس اسلامی دنیا کا بہت اہم مسئلہ ہے، ہم تمام انسانوں کو یوم القدس پر دعوت دیتے ہیں، صہیونیوں کے بنیادی اصولوں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے، صہیونی صرف خود کو انسان اور دوسروں کو اپنا غلام سمجھتے ہیں، وہ عورتوں اور بچوں کا قتل کرنے سے شرم محسوس نہیں کرتے، اور خود کو برتر قوم اور برترنسل سمجھتے ہیں، اور زمین موعود پر تسلط قائم کرنے کی کوشش میں ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے آخر میں کہا: قدس کا مسئلہ صرف فلسطین سے مخصوص نہیں ہے، ہم سب قدس کے تئیں دینی اور انسانی ذمہ داری رکھتے ہیں، اور یہ ذمہ داری دوسروں سے کہیں زیادہ علماء اور مراجع پر عائد ہوتی ہے۔ دین ہم سے صرف نماز و روزہ نہیں چاہتا بلکہ ضروری ہے کہ ہم دین کے تمام فرائض پر عمل پیرا ہوں۔