اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ماہ مبارک رمضان کی آمد کے موقع پر مساجد کی صفائی کے عشرے میں اہل
بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین اختری نے ہمارے نامہ نگار سے گفتگو
کرتے ہوئے کہا: مساجد اللہ کا گھر اور الہی فرامین کو انجام دینے کے مقدس مقامات ہیں لہذا مسجدیں
مسلمانوں کے افکار کو ایک دوسرے سے قریب کرنے میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: لوگوں کا مسجدوں میں حاضر ہونا ایک دوسرے سے قربت، محبت اور ہمدردی کا باعث بنتا
ہے لہذا ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مسجدوں کی طرف راغب کریں تاکہ ان میں
یکجہتی، اتحاد، محبت اور باہمی تعاون کا جذبہ پیدا ہو
جناب حجۃ الاسلام اختری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسجد لوگوں کے درمیان محبت اور الفت
پیدا کرنے کا ایک بنیادی مرکز ہے، کہا: مختلف طبقوں اور قبیلوں کے لوگوں کے مسجدوں میں ایک ساتھ اکٹھا
ہونے سے ان کے درمیان تبادل آراء کا بستر مہیا ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے افکار اور تجربات سے آگاہی کا
موجب بنتا ہے اور در نتیجہ ان میں بصیرت پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا: مساجد میں مختلف پروگراموں کے انعقاد، علماء کی تقاریر اور دینی گفتگو سے مومنین کی
معلومات میں اضافہ اور دینی شعور اجاگر ہوتا ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے متعدد بار فرمایا
ہے کہ مسجدوں وغیرہ میں تعلیمی کلاسوں کے انعقاد کے ذریعے سماج کی بالیدگی میں تعاون کریں اس
لیے کہ اس صورت میں مساجد کو اتحاد، یکجہتی، محبت اور ہمدلی کے مراکد میں تبدیل کیا جاتا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کے گھر عصر حاضر میں سافٹ وار کے مقابلے میں اہم مورچوں کا رول ادا کر سکتے
ہیں اور دشمنوں کی طرف سے ہونے والی ثقافتی یلغار کا بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں۔
محمد حسن اختری نے کہا کہ دشمن یہ کوشش کر رہے ہیں کہ مسجدیں خالی ہو جائیں، غیر فعال ہو
جائیں لیکن ہمیں انہیں فعال کرنے کی کوشش کرنا چاہیے اس لیے کہ اللہ کے گھروں کا فعال ہونا سماجی
مشکلات کو دور کرنے کا سبب بنے گا۔
مجمع جهانی اهلبیت(علیهمالسلام)، به عنوان یک تشکل جهانی و غیردولتی، از طرف گروهی از نخبگان جهان اسلام تشکیل شده است. اهلبیت(علیهمالسلام) به این دلیل بعنوان محور فعالیت انتخاب شدهاند که در معارف اسلامی در کنار قرآن، محوری مقدس را که مورد پذیرش عامه مسلمین باشد، تشکیل میدهند.
مجمع جهانی اهلبیت(علیهمالسلام) دارای اساسنامهای مشتمل بر هشت فصل و سی و سه ماده است.