عاشورا انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تعزیہ خوانی ایک فنکارانہ عمل ہے جسے دوسری زبانوں میں بہتر طریقے سے سمجھا جا سکتا ہے اور مزید کہا: تعزیہ خوانی فن کے استعمال کا نتیجہ ہے۔ ملک میں موجود روایات اور ہنر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں مکتب اہل بیت کو متعارف کرانے میں فن کو اس کے حقیقی اور جامع معنوں میں استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
بین الاقوامی عاشورا فاؤنڈیشن کے ڈاریکٹر اور اس تعزیہ خوانی تقریب کی انتظامیہ کمیٹی کے سربراہ آیت اللہ محمد حسن اختری کی موجودگی میں گزشتہ روز ۲۰ جولائی ۲۰۲۰ کو تہران میں ایک بین الاقوامی تعزیہ خوانی تقریب منعقد کی گئی۔
اس تقریب کے آغاز میں آیت اللہ اختری نے امامت و ولایت کے ایام، غدیر خم کی عظیم عید اور یوم مباہلہ کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور کہا: یہ بہت ہی عظیم ایام ہیں اور ہم بھی ماہ محرم کی دہلیز پر پہنچ رہے ہیں۔ جو کہ اہل بیت(ع) کے غم و اندوہ کا مہینہ ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی عاشورا فاؤنڈیشن کے قیام سے لے کر اب تک کی سرگرمیوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: عاشورائے حسینی جو کہ شیعہ مذہب کی ایک بڑی دینی رسم ہے عالمی سطح پر منائی جانے والی اس رسم کے حوالے سے یہ فاؤنڈیشن منصوبہ بندی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے عاشورا فاؤنڈیشن کے سربراہ نے کہا: پچھلے دو سالوں میں منحوس کورونا وائرس کے پھیلنے کے دوران، فاؤنڈیشن اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مکتب اہل بیت(ع) کے پیروکاروں اور ماننے والوں کے ساتھ منصوبہ بند رابطہ قائم کرنے میں ناکام رہی، لیکن اس کے باوجود فاؤنڈیشن کی جانب سے کئی ویبنارز اور آنلائن کانفرنسیں منعقد کی گئیں۔
آیت اللہ اختری نے بیان کیا کہ عاشورا انٹرنیشنل فاؤنڈیشن ایک عوامی ادارہ ہے اور اس ادارے کی سرگرمیوں اور پروگراموں کا میدان بیرون ملک اور بین الاقوامی سطح پر توجہ دینا ہے کہا: تعزیہ خوانی بین الاقوامی تقریب کا انعقاد، "انا من حسین ثقافتی ہنری فیسٹیول" کا انعقاد، دستاویزی فلموں کی تیاری کا منصوبہ، مختصر اور فیچر فلموں کی تیاری کا منصوبہ اس فاؤنڈیشن کے پروگراموں کا حصہ ہے ۔
پہلی تعزیہ خوانی بین الاقوامی تقریب کے صدر دفتر کے سربراہ نے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی کی تاکید کے مطابق، ہمیں گفتگو کے مرحلے کو مسلمانوں سے آگے لے جانا چاہیے اور دوسرے مذاہب اور غیر مسلموں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے اور انھیں شیعہ مذہب سے متعارف کرانا چاہیے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے سربراہ نے مزید کہا: تعزیہ خوانی بین الاقوامی تقریب در حقیقت ماہ محرم کی عزاداری کے لیے مقدمہ سازی ہے۔ تعزیہ خوانی اور عزاداری مذہب اہل بیت(ع) کی روایتی رسومات میں سے ہے جس کی پورے ملک میں ایک طویل تاریخ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ایران کے علاوہ بعض دوسرے ممالک میں بھی تعزیہ خوانی کا رواج ہے لہذا اسی وجہ سے بعض غیر ملکی تعزیہ خوانوں کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
آیت اللہ اختری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ "یہ تقریب تین دن منعقد ہو گی" اس کے پروگراموں کو اس طرح بیان کیا: ۲۵ اور ۲۶ جولائی کو تہران کے امام حسین (ع) اسکوائر پر دو شفٹوں میں یہ پروگرام منعقد ہو گا جس میں اصفہان، قم، قزوین، مرکزی شہر، تفرش اور تہران کے دو غیر ملکی گروہ بھی شرکت کریں گے۔ اور ۲۷ جولائی کو خاوران ثقافتی مرکز میں اس کی اختتامی تقریب کا انعقاد ہو گا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ میڈیا، ریڈیو اور سوشل نیٹ ورکس امام حسین علیہ السلام سے عشق و محبت کی بنا پر تعزیہ خوانی کی اس بین الاقوامی تقریب کی عکاسی میں کرنے میں فعال کردار ادا کریں گے۔
پہلی بین الاقوامی تعزیہ خوانی تقریب کے ہیڈ کوارٹر کے سربراہ نے کہا: "کئی سالوں سے ایران سے مختلف گروہوں کو یورپ کے مختلف ممالک میں بھیجا جا رہا ہے اور وہ وہاں اس میدان میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں، اور وہاں مقیم ایرانی باشندوں، مسلمانوں اور یہاں تک کہ غیرمسلمانوں کی طرف سے ان کا بہت اچھا استقبال کیا جاتا ہے۔
آیت اللہ اختری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تعزیہ خوانی ایک ہنری اور فنی عمل ہے جسے دوسری زبانوں میں بہتر سمجھا جا سکتا ہے کہا: تعزیہ خوانی فنکارانہ عمل ہے۔ ملک میں موجود روایات اور ہنر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں مکتب اہل بیت کو متعارف کرانے میں فن کو اس کے حقیقی اور جامع معنوں میں استعمال کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
عاشورا انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے سربراہ نے مزید کہا: بعض تعزیہ خوانوں میں ہم ایسے مواد کو مشاہدہ کرتے ہیں جن کی روایت کمزور اور تاریخی سند ضعیف ہے۔ تعزیہ خوانی کی تقریب کے انعقاد کا ہمارا ایک مقصد یہ ہے کہ ہم تعزیہ خوانی کے مواد کا گہرائی سے جائزہ لیں۔
انہوں نے کہا: ہم تعزیہ خوانی میں اصلاح اور ہم فکری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عاشورہ کی صحیح تاریخ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذہب اہل بیت(ع) کو منطقی اور عقلانی طریقے سے متعارف کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے سربراہ نے "یونیسکو" میں تعزیہ خوانی کے اندراج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: ہمیں بین الاقوامی سطح پر ایک ایسا مواد تیار کرنے کی ضرورت ہے جسے دوسرے ممالک میں استعمال کیا جا سکے اور اس کے نقل و بیان میں کوئی اختلاف پیش نہ آئے۔
آخر میں آیت اللہ اختری کے ذریعے تعزیہ خوانی بین الاقوامی تقریب کے پوسٹر اور لوگو کی بھی رونمائی کی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ "انٹرنیشنل عاشورہ فاؤنڈیشن" کی طرف سے " تعزیہ خوانی کی پہلی بین الاقوامی تقریب محرم الحرام کی آمد پر " ۲۵ سے ۲۷ جولائی تک ایران کے دار الحکومت تہران میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں عراق اور نائیجیریا سے تعزیہ خوانی کے گروہ بھی شرکت کریں گے۔ "تہران میونسپلٹی"، "اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ آرگنائزیشن" اور "المصطفی (ص) بین الاقوامی یونیورسٹی" اس تقریب کے انعقاد کے شراکت داروں میں شامل ہیں، اور "اسلامی ہنری جامع سائٹ"، "ابنا نیوز ایجنسی" اور "الثقلین سیٹلائٹ نیٹورک اس بین الاقوامی تقریب کو کیوریج دیں گے۔
المجمع العالمي لأهل البيت عليهم السلام، منظمة غير حكومية وعالمية شيعية تعنى بنشر معارف أهل البيت عليهم السلام وترسيخ الوحدة الإسلامية والعمل على اكتشاف وتنظيم أتباع العترة الطاهرة (ع) وتعليمهم ودعمهم.
أنشئت المنظمة علي يد نخبة من الشيعة ويشرف عليها الولي الفقيه والمرجعية الشيعية العليا.
قد قامت المنظمة منذ تأسيسها بدور إيجابي في المستوي العالمي في ترسيخ أسس الوحدة بين مختلف المذاهب الإسلامية.