عید سعید فطر کی مناسبت سے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کا پیغام

ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اس مہینے کو سمجھنے اور اس کی برکتوں سے لطف اندوز ہونے کا ایک اور موقع دیا۔ وہ مہینہ جو سال کا بہترین مہینہ اور قرآن کے نزول کا مہینہ ہے۔ وہ مہینہ جس کا استقبال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رجب اور شعبان میں دو ماہ کے صیام و قیام کے ساتھ فرمایا؛ وہ مہینہ جو سید الساجدین علیہ السلام کے فرمان کے مطابق امت مسلمہ کی دیگر امتوں پر فضیلت کا سبب ہے؛ اور وہ مہینہ جس کو الوداع کہنے سے اولیاء اللہ مغموم ہو جاتے ہیں عید فطر کے بعد کچھ دن روزے رکھ کر اس جدائی کے غم کا مداوا کرتے ہیں۔

عید سعید فطر کی مناسبت سے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کا پیغام

آیت اللہ "رضا رمضانی" نے اپنے ایک پیغام میں جنرل اسمبلی کے اراکین، مقامی اسمبلیوں، ثقافتی مراکز، مبلغین اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے منسلک ادراوں کو مخاطب کرتے ہوئے عید سعید فطر کی مبارک باد پیش کی ہے۔

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کے مبارکبادی پیغام کا مکمل متن حسب ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

امیر المومنین علی ابن ابی طالب (ع) نے عید الفطر کے دن خطبہ میں فرمایا:
«أيها الناس إن يومكم هذا يوم يثاب فيه المحسنون و يخسر فيه المسيئون... أدنى ما للصائمين والصائمات أن يناديهم ملك فی آخر يوم من شهر رمضان أبشروا عباد الله فقد غفر لكم ما سلف من ذنوبكم فانظروا كيف تكونون فيما تستأنفون.»
(امالی صدوق، ص100، ص10)

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے معزز اراکین، کارکنان، مبلغین اور منسلک افراد!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایک مہینہ روزہ داری کے بعد انعام الہی کے طور پر عید سعید فطر کی آمد مبارک ہو۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس سال رمضان المبارک کا مقدس مہینہ حالیہ برسوں کے مقابلے میں بہتر حالات میں شروع ہوا اور پہلے سے زیادہ امید افزا اختتام پذیر ہوا۔

یہ مہینہ، فطرت کے موسم بہار کے ابتدائی دنوں میں، اس وقت شروع ہوا جب بدنام زمانہ CoVID 19 وائرس کی وبا ختم ہوئی اور اس کے جدید ورژن زوال کی طرف گامزن ہوئے۔ اس طرح گزشتہ دو سالوں کے برعکس مومنین اپنے مذہبی اجتماعات کو احسن طریقے سے منعقد کرنے میں کامیاب رہے۔

قرآن مجید کی تلاوت کی نشستیں، دعاؤں اور مناجات کی تقریبات، افطار پارٹیاں، بیت اللہ کا عمرہ، روضہ رسول (ص) اور ائمہ معصومین علیہم السلام کی زیارت، لیلۃ القدر کی رسومات، امام علی علیہ السلام کی شہادت کے ایام میں پوری دنیا میں عزاداری کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اور شیطان کی حوصلہ شکنی ہوئی کہ وہ لوگوں کو اللہ کی عبادت اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے محروم نہیں کر سکا۔ جیسا کہ امام سجاد علیہ السلام نے اس ماہ کی وداع میں فرمایا: «السَّلامُ عَلَيكَ مِنْ ناصِرٍ أعانَ عَلَى الشَّيطان، وَ صَاحِبٍ سَهَّلَ سُبُلَ الإحسان».

رمضان کے جمعۃ الوداع کو ہم نے عالمی یوم القدس منایا اور مشرق سے لے کر مغرب تک، انڈونیشیا سے لے کر امریکہ تک مسلمانوں نے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں اور قبلہ اول کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔

مزید امید افزا بات یہ ہے کہ اس سال یوم قدس کی ریلیاں ایسے وقت میں نکالی گئیں جب مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے لوگ مزاحمت کے بہترین حالات میں ہیں اور صیہونی حکومت کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

ہم خداوند عالم کے اس دل انگیز آغاز اور اس شاندار انجام کے لیے شکرگزار ہیں، اور اس کی دہلیز پر اپنی پیشانی بطور شکرانہ رکھے ہوئے ہیں۔

ہم خدا کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں کہ ہم اس عظیم نعمت کی قدر کرتے ہیں اور اس کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اس مہینے کو سمجھنے اور اس کی برکتوں سے لطف اندوز ہونے کا ایک اور موقع دیا۔ وہ مہینہ جو سال کا بہترین مہینہ اور قرآن کے نزول کا مہینہ ہے۔ وہ مہینہ جس کا استقبال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رجب اور شعبان میں دو ماہ کے روزوں اور عبادتوں کے ساتھ فرمایا؛ وہ مہینہ جو سید الساجدین علیہ السلام کے فرمان کے مطابق امت مسلمہ کی دیگر امتوں پر برتری کا سبب ہے (ثُمَّ آثَرتَنَا بِهِ عَلَى سَائِرِ الاُمَم، واصطَفَيتَنا بِفَضلِهِ دُونَ أهلِ المِلَل)۔ اور وہ مہینہ جس کو الوداع کہنے سے اولیاء اللہ مغموم ہو جاتے ہیں عید فطر کے بعد کچھ دن روزے رکھ کر اس جدائی کے غم کا مداوا کرتے ہیں۔

میں آپ سب؛ مجلس اعلیٰ کے اراکین، جنرل اسمبلی کے اراکین، مقامی اسمبلیوں اور ثقافتی مراکز نیز مبلغین اور اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے ساتھ منسلک اداروں کو ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اس عظیم مہینے کی قدر کی اور اس کے دوران مختلف عظیم الشان پروگرام منعقد کئے اور تعلیمات قرآن و عترت کو فروغ دینے، لوگوں کو ہدایت کے مواقع فراہم کرنے، فقیروں کی امداد رسانی اور مظلوموں کی حمایت کرنے میں مصروف رہے۔
مجھے امید ہے کہ جیسا کہ امیر المومنین (ص) نے عید الفطر کے خطبہ میں اعلان کیا تھا، ہم سب کے نام رمضان المبارک میں بخشے جانے والوں، احسان کرنے والوں اور ثواب حاصل کرنے والوں میں لکھے جائیں۔ اور جیسا کہ انہوں نے خبردار کیا، اس ثواب و مغفرت کی حفاظت کرنے میں کامیاب ہوں۔

سُبحانَ رَبِّكَ رَبِّ العِزَّةِ عَمَّا يَصِفون؛ وسلامٌ علَى المُرسَلين؛ والحَمدُ لِلَّهِ رَبِّ العالَمين.
والسلام علیکم و رحمة الله.
رضا رمضانی

سیکرٹری جنرل اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی
اول شوال المکرم ١٤٤٣
................................

نظر دهید

شما به عنوان مهمان نظر ارسال میکنید.

تماس با ما

موضوع
ایمیل
متن نامه
2-2=? کد امنیتی