اس کتاب کا اصلی نام "ثورة الحسين(ع)؛ ظروفها الإجتماعية وآثارها الإنسانية" عربی زبان میں ہے اور اب انگریزی میں یہ کتاب "Imam Hussain's (as) Revolution" کے نام سے چھپی ہے۔
مرحوم علامہ محمد مہدی شمس الدین کی تالیف "امام حسین (ع) کا انقلاب اور اس کے سماجی اور انسانی آثار" اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے تعاون سے انگریزی زبان میں ترجمہ اور منظر عام پر آئی ہے۔
اس کتاب کا اصلی نام "ثورة الحسين(ع)؛ ظروفها الإجتماعية وآثارها الإنسانية" عربی زبان میں ہے اور اب انگریزی میں یہ کتاب "Imam Hussain's (as) Revolution" کے نام سے چھپی ہے۔
جناب عیسی مکاما نے اس کتاب کو انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔ یہ کتاب 162 صفحوں پر مشتمل ہے۔
کتاب کا خلاصہ؛
کتاب انقلاب امام حسین (ع) میں سید الشہداء علیہ السلام کی نہضت کے مختلف جوانب کو بیان اور ان پر تجزیہ و تحلیل کیا گیا ہے۔ مولف کی نگاہ میں، انقلاب کربلا کا ادراک اور امام حسین علیہ السلام کی شخصیت کی پہچان سے اسلام کی حقیقی تصویر نظر آتی ہے۔ لہذا مولف نے کوشش کی ہے کہ اس قیام کے سیاسی اور سماجی پہلوؤں کا جائزہ لیں اور اس تاریخی واقعہ کے علل و اسباب تلاش کریں اور اس کے بعد اس واقعے کے اثرات کو بیان کریں۔
اس تحقیق کے مطابق، سقیفہ کا واقعہ، خلافت کے لیے شوریٰ کا انعقاد، دوسرے خلیفہ کے دور میں مسلمانوں میں طبقاتی نظام کا قیام، تیسرے خلیفہ کے دور میں بیت المال کا غلط استعمال اور لوٹ گھسوٹ، امیر المومنین علی علیہ السلام کے دور حکومت میں لوگوں کی طرف سے عدالت علی کا تحمل نہ کرنا اور معاشرے کو بحران کا شکار کرنے کے لیے معاویہ کی غلط پالیسیاں در حقیقت وہ اسباب ہیں جو واقعہ کربلا کے رونما ہونے کا باعث بنے۔
مجمع جهانی اهلبیت(علیهمالسلام)، به عنوان یک تشکل جهانی و غیردولتی، از طرف گروهی از نخبگان جهان اسلام تشکیل شده است. اهلبیت(علیهمالسلام) به این دلیل بعنوان محور فعالیت انتخاب شدهاند که در معارف اسلامی در کنار قرآن، محوری مقدس را که مورد پذیرش عامه مسلمین باشد، تشکیل میدهند.
مجمع جهانی اهلبیت(علیهمالسلام) دارای اساسنامهای مشتمل بر هشت فصل و سی و سه ماده است.