بیان میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسلامی مقدسات کی توہین پر قابو پانے کے لیے قوانین کا نفاذ عمل میں لائے تاکہ فتنہ پرور، متعصب اور اسلامی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے والے ابن الوقت عناصر واہیات بیان کرنے کی فرصت نہ پا سکیں۔
مصلحان جهان، سالهاست که از اندیشمندان، سیاستمداران، روشنفکران، نویسندگان، روحانیون و بویژه جوانان غربی می خواهند که اسلام را از "منابع دست اول آن" مورد مطالعه قرار دهند.